ناصرت کا یسوع دُنیا کا نجات دہندہ
دُعائے ربانی
اے ہمارے باپ تُو جو آسمان پر ہے۔ تیرا نام پاک مانا جائے، تیری بادشاہی آئے۔ تیری مرضی جیسے آسمان پر پوری ہوتی ہے زمین پر بھی ہو۔ ہماری روز کی روٹی آج ہمیں دے اور جس طرح ہم نے اپنے قرض داروں کو معاف کیا ہے، تُو بھی ہمارے قرض ہمیں معاف کر اور ہمیں آزمائش میں نہ لا بلکہ بُرائی سے بچا۔ کیونکہ بادشاہی اور قدرت اور جلال ہمیشہ تیرے ہی ہیں۔ آمین۔
کیا آپ یسوع مسیح کو جانتے ہیں؟
۲۰۰۰ ہزار سال قبل بیت الحم میں یوسف اور مریم کے ہاں ایک بیٹا پیدا ہوا ، جس کے بارے میں نبیوں نے نبوت کی ہوئی تھی، قومیں جس کا انتظار کر رہیں تھیں، عبرانی جس کا انتظار کر رہے تھے، خُدا نے یوسف اور مریم سے کہا کہ تم اِس کا نام یسوع رکھنا۔ ابتدائی دنوں میں ہی یسوع کے کردار اور گفتگو سے ہر کوئی قائل تھا اور عقل اور فہم کی باتیں سُن کر لوگ دھنگ رہ جاتے تھے۔ جب یسوع نے اپنی منادی کا آغاز کیا تو ہزاروں کی تعداد میں لوگوں نے معجزات کو دیکھ اور سُن کر یسوع پر ایمان لانا شروع کر دیا۔ يسوع نے ایسے معجزات کئے اور سب کو حیران کر دیا۔ سب کا ماننا تھا کے ایسے مُعجزات صرف خُدا ہی کر سکتا ہے۔ جیسے کے مردوں کو زندہ کرنا، اندھوں کی آنکھوں کو کھولنا، گونگوں کا بولنا، بہروں کا سننا اور بہت سے ایسے مُعجزات جو پہلے کبھی کسی نے نہیں کئے تھے۔ کچھ عرصے کے بعد، یروشلم میں مذہبی پیشواؤں نے یسوع سے حسد کرنا شروع کر دیا اور اُس پر جھوٹے الزام لگانا شروع کر دیا اور اُس کو روکنے کی ہر کوشش کی۔اور بعد میں الزام لگا کر اسے رومی حکام کے حوالے کر دیا۔ انہوں نے اُس کو مصلوب کردیا، لیکن تیسرے دن وہ مُردوں میں سے اپنے کہے کے مطابق جی اُٹھا۔ یسوع کی منادی کو روکنے کی ناکام کوشش کی، آج پوری دُنیا میں دو ارب سے زیادہ لوگ یسوع کو اپنا نجات دہندہ مانتے ہیں۔